اس میں لانوسٹیرول نامی مادہ شامل ہوتا ہے۔ یہ ڈراپس آنکھ کے موتیے کو آہستہ آہستہ گھول سکتے ہیں، جس سے نظر دوبارہ صاف ہو سکتی ہے اور وہ بھی بغیر کسی آپریشن کے۔
ابتدائی تجربات میں دیکھا گیا کہ صرف چند ہفتوں میں آنکھ کا عدسہ (لینس) صاف ہونے لگا۔ اگر یہ طریقہ کامیاب ہو گیا تو لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اُن علاقوں میں جہاں آپریشن کی سہولت نہیں ہوتی۔ یہ طریقہ سستا، محفوظ اور آسان ہو سکتا ہے، اور بینائی واپس لا کر زندگی بہتر بنا سکتا ہے۔
تاہم، یہ علاج ابھی تک کلینیکل ٹرائل یا تجرباتی مرحلے میں ہے۔ اور ابھی تک عوام کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔
  

